جواب:
حالتِ جنابت میں کپڑے نہیں دھوئے جا سکتے، پہلے غسل کرنا ضروری ہے۔ حالتِ مجبوری میں جنبی کو مخصوص کام کرنے کی اجازت ہے، ورنہ اس کے لیے پہلے غسل کرنا ضروری ہے۔ جیسے سحری کا وقت کم ہونے کی صورت میں غسل سے پہلے سحری کرنے کی اجازت ہے۔ اگر جنبی کے پاس کوئی دوسرا کپڑا نہیں ہے تو پہلے کپڑے دھو سکتا ہے۔ لیکن اگر ایسا نہیں ہے تو پھر پہلے غسل کرنا ضروری ہے۔ مزید وضاحت کے لیے ملاحظہ کیجیے:
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔