جواب:
جھوٹ مذاق میں بولا جائے یا سنجیدہ، ہر دو صورت میں یہ عمل ناپسندیدہ اور موجبِ گناہ ہے۔ اسلام نے مذاح کرنے کی اجازت دی ہے، اور یہ بھی تفریحِ طبعہ کا ایک ذریعہ ہے۔ مزید وضاحت کے لیے ملاحظہ کیجیے:
مزاح کی جائز صورتیں کونسی ہیں؟
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔