جواب:
محرم الحرام کے ایام میں شادی کرنا اخلاقاً اچھا نہیں ہے۔ اگر ہمارے محلے یا رشتہ داروں میں کوئی فوت ہو جائے، تو ہم اپنا شادی وغیرہ کا پروگرام تبدیل کر دیتے ہیں، یا انتہائی سادگی سے کرتے ہیں۔ اسی طرح اہلِ بیت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر میدانِ کربلا میں ماہِ محرم میں جو مصیبت بیتی، اس کے غم اور اہلِ بیت سے محبت کا تقاضا ہے کہ ان ایام میں شادی یا دیگر خوشی کے پروگرام نہ کیے جائیں۔ لیکن شرعاً ایسی کوئی ممانعت نہیں ہے۔
ان مذکورہ بالا ایام کے علاوہ سال کے جس دن آپ اپنی سہولت کے مطابق شادی کا پروگرام کرنا چاہیں، کر سکتے ہیں۔ لہٰذا عیدین کے درمیانی عرصہ میں بھی شادی کرنا شرعاً منع نہیں ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔