کیا صدقہ کی رقم اپنے بہن بھائیوں کو دی جا سکتی ہے؟


سوال نمبر:3266
السلام علیکم! میں نے اللہ پاک سے دعا کی کہ اگر اللہ پاک مجھے فلاں ملازمت عطا کر دے تو میں ہر ماہ اپنی تنخواہ سے پانچ فیصد صدقہ کروں گا۔ اللہ تعالیٰ نے میری دعا قبول کی اور مجھے وہ ملازمت عطا کردی۔ اب میں اپنی منت پوری کرنا چاہتا ہوں۔ میری ایک بیوہ بہن ہے، جس کے تین چھوٹے بچے ہیں۔ کیا میں یہ صدقہ کی رقم اپنی بہن کو دے سکتا ہوں؟ کیا ان کو بتانا ضروری ہے کہ یہ رقم صدقہ کی ہے؟

  • سائل: محمد اکرممقام: سعودی عرب
  • تاریخ اشاعت: 12 جون 2014ء

زمرہ: صدقات

جواب:

اس طرح مجبور بھائی یا بہن کو دینا سب سے افضل صدقہ ہے۔آپ انہیں ضرور دیں البتہ انہیں بتانے کی ضرورت نہیں۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: عبدالقیوم ہزاروی

✍️ مفتی تعارف

یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔