جواب:
اسلام کا تصورِ سیاست یہ ہے کہ ’’حاکمیتِ اعلیٰ اللہ تعالیٰ کی ذات ہے۔ نیک، صالح اور ایماندار مسلمان بطور امین اختیارات کا اہل ہے، جو کہ مسلمانوں کی مشاورت سے چنا جائے گا اور دینِ حق کو نافذ کرنے کا پابند ہوگا‘‘۔ اس صول کی بنیاد پر جب بھی کوئی حکومت بنے گی وہ اسلامی حکومت ہوگی۔ اس کو خلافت، شورائیت یا جمہوریت میں سے جو نام دے لیا جائے۔ہر وہ نظامِ حکومت جس میں قانون کا سر چشمہ قرآن و سنت اور رول ماڈل ریاستِ مدینہ ہو وہ اسلام کا پسندیدہ نظامِ حکومت ہے۔
مزید وضاحت کے لیے ملاحظہ کیجیے:
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔