جواب:
اسلامی تقاضوں کے مطابق باپردہ اور محفوظ رہتے ہوئے باعزت طریقے سے عورتیں ملازمت کرسکتی ہیں۔ مگر اس میں بھی چند باتوں کا خیال رکھنا ضروری ہے:
درج بالا امور کا لحاظ رکھنا انتہائی ضروری ہے تاکہ مرد افسران ملازم خواتین کو غلط مقاصد کے لیے استعمال نہ کر سکیں۔ بعض اوقات ایسا بھی ہوتا ہے کہ مرد افسران غریب عورتوں کو تنخواہوں میں اضافے، ملازمت میں ترقی اور اعلیٰ عہدوں کا لالچ دے کر ان کے جذبات سے کھیلتے ہیں۔
ایسی اور اس جیسی برائیوں سے ممکنہ حد تک پاک شعبہ جات میں خواتین ملازمت کرسکتی ہیں۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔