جواب:
کھانے کے آداب میں سے ہے کہ ہاتھ دھو کر، بسم اللہ پڑھ کر، سلیقے سے بیٹھ کر، دائیں ہاتھ سے کھانا کھایا جائے۔ قرآن و حدیث میں کھانا کھاتے وقت گفتگو کرنے سے منع نہیں کیا گیا۔ حدیثِ مبارکہ میں کھانے کے آداب بیان کرتے ہوئے رسول اکرم صلیٰ اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا:
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اﷲِ أَخْبَرَنَا سُفْیَانُ قَالَ الْوَلِیدُ بْنُ کَثِیرٍ أَخْبَرَنِي أَنَّه سَمِعَ وَهبَ بْنَ کَیْسَانَ أَنَّه سَمِعَ عُمَرَ بْنَ أَبِي سَلَمَة یَقُولُ کُنْتُ غُلَامًا فِي حَجْرِ رَسُولِ اﷲِ وَکَانَتْ یَدِي تَطِیشُ فِي الصَّحْفَة فَقَالَ لِي رَسُولُ اﷲِ یَا غُلَامُ سَمِّ اﷲَ وَکُلْ بِیَمِینِکَ وَکُلْ مِمَّا یَلِیکَ فَمَا زَالَتْ تِلْکَ طِعْمَتِي بَعْدُ۔
’’ابن کیسان نے حضرت عمر بن ابو سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو فرماتے ہوئے سنا کہ میں لڑکپن کی حالت میں رسول اﷲ صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زیر کفالت تھا۔ میرا ہاتھ پیالے میں ہر طرف چلتا رہتا تھا۔ تو رسول اﷲ صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھ سے فرمایا: بسم اﷲ پڑھو، دائیں ہاتھ سے کھاؤ اور اپنے سامنے سے کھایا کرو۔ اُس کے بعد میں اسی طریقے سے کھاتا رہا ہوں‘‘۔
مذکورہ بالا حدیث مبارکہ کے مطابق رسول اکرم صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت ابوسلمہ رضی اللہ عنہ کو دورانِ طعام ہی آدابِ طعام سکھائے تو معلوم ہوا کہ دورانِ طعام اچھی، تربیتی اور معیاری گفتگو کرنے میں کوئی حرج نہیں۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔