جواب:
بتول کے معنیٰ عفت و عصمت والی کنواری کے ہیں۔ یہ سیدہ مریم اور سیدہ فاطمۃ الزہراء سلام اللہ علیہما کا لقب بھی ہے۔
بتول دراصل ایسی خاتون کو کہا جاتا ہے جو اللہ کی رضا کے لیے اپنی دنیاوی خواہشات کو قربان کے دے۔ جو دُنیا میں رہتے ہوئے بھی دُنیا سے اَلگ رہے۔ جو اللہ کی بندگی میں اخلاص پیدا کرلے اور جس کے اعمال خالصتاً صرف خدائے بزرگ و برتر کی خوشنودی کے لیے ہوں۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔