جواب:
اگر آپ گھر سے 48 میل (تقریبا اٹھتر (78) کلو میٹر) دور چودہ (14) دن یا اس سے کم مدت کے لیے جاتے ہیں، تو نماز قصر ہی اداء کریں گے۔ دورانِ سفر بھی جو نمازیں اداء کی جائیں گی وہ بھی قصر ہی ہوں گی۔ نمازِ قصر اور اس کے احکامات کی مزید وضاحت کے لیے ملاحظہ کیجیے:
قصر نماز کے لیے کتنے دنوں کی چھوٹ ہے؟
اگر پلانٹ کی چاردیواری کے اندر عاقل، بالغ لوگوں کی اتنی تعداد آباد ہے کہ اگر وہ سارے آئیں تو مسجد میں نہیں سما سکیں گے تو اس صورت میں وہاں نماز جمعہ کروا سکتے ہیں۔ لیکن اس کا اولین تقاضا یہ ہے کہ لوگوں کو مسجد آنے کی دعوت دیں اور ایک پڑھے، لکھے اور با شعور خطیب کو خطہ جمعہ کی دعوت دیں۔ اس کا فائدہ یہ ہو گا کہ لوگوں میں شعور آئے گا، اور وہ مسجد میں آنے کو اپنا فرض سمجھیں گے۔ جامع مسجد اور نمازِ جمعہ کے مزید احکام جاننے کے لیے ملاحظہ کیجئے:
جامع مسجد بنانے کی کیا شرائط ہیں؟
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔