جواب:
اگر آپ پر غسل فرض نہ ہو تو پھر غسل کریں یا صرف وضو، یہ آپ کی مرضی ہے۔ تاہم اگر جسم جنبی یا ناپاک ہو جائے تو پھر غسل کرنا ضروری ہے۔
نیت دل کے ارادے کا نام ہے۔ غسل کے لیے نیت کے کوئی خاص الفاظ نہیں ہیں، بلکہ جب آپ پاکی حاصل کرنے کے ارادے سے اٹھتے ہیں تو وہی نیت ہوتی ہے۔ زبان سے الفاظ بولنے کی ضرورت نہیں۔
اگر کسی بیماری یا پانی کی عدم دستیابی کی صورت میں وضو یا غسل لازم ہونے کی صورت میں تییم کرنا چاہتے ہیں تو اس کے لیے نیت شرط ہے۔ اس صورت میں زبان سے الفاظ ادا کرنے ہوں گے کہ میں پاکی حاصل کرنے کے لیے تییم کی نیت کرتا ہوں۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔