جواب:
زانیہ سے نکاح جائز ہے، خواہ اس نے زنا کسی مسلم سے کیا ہو یا غیر مسلم سے۔ اگر کوئی شخص اس کے ساتھ نکاح کرنا چاہے تو کر سکتا ہے شرعاً ممانعت نہیں ہے۔
خوشگوار ازداجی زندگی کے لیے نکاح سے پہلے لڑکے اور لڑکی کے کردار کی اچھی طرح چھان پھٹک کر لینی چاہیے تاکہ بعد میں علیحدگی کی نوبت نہ آنے پائے۔ اگر شادی کے بعد لڑکے یا لڑکی میں عیب کا علم ہو جائے تو بھی طلاق دینا یا علیحدگی اختیار کرنا لازم نہیں ہے۔ اگر فریقین ایک دوسرے کو معاف کر کے بہتر زندگی گزارنا چاہیں تو شرعاً رکاوٹ نہیں ہے۔ لیکن اگر وہ اکٹھے نہ رہ سکتے ہوں تو علیحدگی اختیار کرنا بھی ان کی مرضی پر موقوف ہے۔ بہرحال طلاق دینا لازم نہیں ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔