جواب:
موزوں پر مسح کرنا جائز اَمر ہے اور شریعتِ محمدی میں اس کی اجازت دی گئی ہے کہ سفر و حضر میں موزوں پر مسح کرسکتے ہیں۔ یہ حکم دراصل ایک رخصت ہے جو شارع صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مکلف کو عطا کر رکھی ہے۔ موزوں پر مسح اُس وقت واجب ہوجاتا ہے جب موزے اتارنے اور پاؤں دھونے میں نماز کے قضاء ہونے کا اندیشہ ہو۔ اس کی مزید وضاحت کے لیے ملاحظہ کیجیے:
موزوں پر مسح کے جامع احکام کیا ہیں؟
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔