جواب:
اگر الکوحل صرف فلیور کو منجمد کرنے کے لیے استعمال ہوتی ہے اور آئسکریم کی تیاری کے مراحل میں اُڑ جاتی ہے یعنی اس کا اثر ختم ہو جاتا ہے، تو یہ آئسکریم حلال ہے، ایسی آئسکریم کو کھانا جائز ہے۔ الکوحل کی حرمت کے جو اسباب و علل اسلام نے بیان کیے ہیں ان میں سے ایک اس کا عقل کو مغلوب کردینا ہے۔ اسی طرح ہر وہ شے جو عقل کو مغلوب کر دے یا نشہ آور ہو وہ حرام ٹھہرتی ہے۔ آئسکریم میں چونکہ یہ سبب نہیں پایا جا رہا، لہٰذا اسے کھانا جائز ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔