جواب:
نجاستِ غلیظہ مثلاً منی، پیشاب یا یاخانہ وغیرہ کپڑے پر لگی ہو تو ایسے کپڑے پہن کر نماز پڑھنے سے متعلق تین (3) احکام ہیں:
پہلی دونوں صورتوں میں اگر نجاست صاف نہ کی گئی تو نماز نہیں ہوگی۔ تیسری صورت میں نماز ہو جائے گی۔ اگر درہم سے کم ہونے کی صورت میں نماز شروع کی اور کسی وجہ سے دورانِ نماز یہ مقدار بڑھ کر درہم کے برابر یا زیادہ ہوگئی تو نماز نہیں ہوگی۔
بہرحال حالتِ مجبوری میں درہم سے کم نجاست صاف نہ کرنے کی صورت میں نماز تو ہو جائے گی، لیکن طہارت، پاکیزگی اور نفاست کا تقاضا یہ ہے کہ اگر پانی دستیاب ہوتو جس قدر بھی نجاست کپڑوں پر لگی ہو صاف کرلی جائے۔ لوگوں کو درہم سے کم، برابر یا زیادہ کے چکروں میں نہ ہی ڈالا جائے تو بہتر ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔