جواب:
بینک میں نفع و نقصان شراکتی کھاتا کھلوانا جائز ہے۔ ہمارے نزدیک یہ شعبہ عین اسلامی بنیادوں پر چل رہا ہے۔ کھاتا یا اکاؤنٹ کھلواتے وقت جو معاہدہ بینک اور صارف کے درمیان طے پاتا ہے اس میں نفع و نقصان کی شراکت کے ساتھ کھاتا کھولا جاتا ہے۔ اس لیے ان کھاتوں یا اکاؤنٹس میں رقوم رکھوانا جائز ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔