جواب:
آپ کا گھر آپ کے لیے وطنِ اصلی ہے۔ وطنِ اصلی سے مراد وہ جگہ ہے جہاں پر آپ کی پیدائش ہوئی ہے اور آپ وہاں اپنے اہل و عیال کے ہمراہ رہتے ہیں۔ جب آپ اپنے وطنِ اصلی یا گھر میں ہوں تو پوری نماز ادا کریں گے۔
آپ کی ملازمت کی جگہ (لاہور) آپ کے لیے وطنِ اقامت ہے۔ وطن اقامت سے مراد وہ جگہ ہے جہاں آپ پندرہ (15) دن یا اس سے زیادہ قیام کرتے ہیں۔ جب آپ وطنِ اقامت (لاہور) میں پندرہ (15) دن سے زیادہ کی نیت کر کے آئیں تو پوری نماز پڑھیں گے، اور اگر قیام کی نیت پندرہ (15) دن سے کم کی ہو تو قصر پڑھیں گے۔
لاہور سے چکوال تک کے سفر چونکہ اڑتالیس (48) میل یا اٹھتر (78) کلومیٹر سے زائد ہے، اس لیے راستے میں قصر نماز ادا کی جائے گی۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔