السلام علیکم! ہاؤس بلڈنگ فنانس کارپوریشن بنک سے نیا گھرتعمیرکرنے یا موجودہ گھر کی مرمت کیلیے قرض لینا کیسا ہے؟ اس قرض کا طریقہ کار ایسے ہے مثلاً پانچ لاکھ (500000) قرض پانچ (5) سال کیلئے لینے پر ماہانہ ایک جیسی انسٹالمنٹ کرنے سے تقریباً دو لاکھ (200000) اضافی دینے پڑتے ہیں۔ اگر دورانیہ کم کر دیں تو اضافی رقم کم ہو جائے گی۔ یہ شرائط پہلے سے طے شدہ ہوتی ہیں۔
کیا یہ قرض لینا جائزہے؟ کیا اضافی دینے والی رقم سود کہلائے گی؟ یا پہلے سے طے شدہ شرائط پر ایسا قرض لیاجا سکتا ہے؟
شرعی راہنمائی فرما دیجیئے۔
جزاک اللہ اور شکریہ
جواب:
اگر قرض میں مدت اور اضافہ پہلے سے طے کر لیا جائے تو یہ سود ہوتا ہے۔ شرعاً ایسا قرض لینا جائز نہیں۔ اس کی مزید وضاحت کے لیے ملاحضہ کیجئے:
کیا متعین شرح پر قرض لینا جائز ہے؟
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔