السلام علیکم مفتی صاحب! میرے والد صاحب ابھی حیات ہیں، اللہ اُن کو صحت اور لمبی عمر عطا فرمائے، ان کے نام کچھ زمین ہے۔ اس میں سے کچھ حصہ انہوں نے میرے چھوٹے بھائیوں کو گزر اوقات کے لیے دیا ہوا ہے، جبکہ باقی زمین میرے پاس ہے اور والد صاحب بھی میرے ساتھ رہتے ہیں۔ کیا میں اس زمین کی آمدنی سے حج یا عمرہ کر سکتا ہوں؟
کیا اس سے میرے چھوٹے بھائیوں کی حق تلفی تو نہیں ہوگی؟
جواب:
اپنے سوال میں آپ نے اس بات کی وضاحت نہیں کی کہ آپ کے والد نے دوسرے بیٹوں کو بھی اتنی ہی زمین دی ہے جتنی آپ کو دی ہے؟ اگر ایسا نہیں کیا گیا تو ضروری ہے یہ تقسیم منصفانہ کی جائے، تاکہ کسی کے ساتھ ظلم نہ ہو۔ بہر حال آپ اس زمین کی کمائی سے حج یا عمرہ کر سکتے ہیں۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔