جواب:
فاریکس ٹریڈنگ یعنی ایک ملک کی کرنسی کے بدلے کمی بیشی کے ساتھ دوسرے ملک کی کرنسی کی خرید و فرخت جائز ہے۔ عام طور پر آن لائن ٹریڈنگ میں خرید و فرخت صرف زبانی جمع خرچ یا ہوائی باتیں ہی ہوتی ہیں۔ اس کی بجائے اگر خرید و فرخت کا حقیقی وجود ہو یعنی مبیع اور ثمن کے تعیّن کے ساتھ بائع اور مشتری کی ملکیت بھی ثابت ہو تو یہ تجارت حقیقی وجود رکھتی ہے۔ ایسی تجارت خواہ عام طریقہ سے کی جائے یا اکاؤنٹس کے ذریعے جائز ہے۔
مذکورہ کاروبار بھی اگر ان شرائط کو پورا کرتا ہے تو جائز ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔