کیا نکاح فارم پر دستخط کرنا ایجاب و قبول کے قائم مقام ہے؟


سوال نمبر:3524
السلام علیکم! اگر لڑکی صرف نکاح فارم پر دستخط کرے اور ایجاب و قبول نہ کرے تو کیا نکاح قائم ہو جاتا ہے؟

  • سائل: عبدالرحمٰن ڈوگرمقام: اسلام آباد
  • تاریخ اشاعت: 12 مارچ 2015ء

زمرہ: نکاح

جواب:

اگر کنواری لڑکی شرم و حیا کی وجہ سے زبان جواب نہ دے، لیکن نکاح فارم پر بلا جبر و اکراہ رضامندی سے اس نیت سے دستخط کرے کہ اس کا نکاح ہو رہا ہے تو نکاح قائم ہو جائے گا۔ ایسی عورت جس کی دوبارہ شادی ہو رہی ہو اس کا ایجاب و قبول کے لیے زبان سے بولنا ضروری ہے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: عبدالقیوم ہزاروی

✍️ مفتی تعارف

یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔