ایک مستحق کے لیے جمع کردہ صدقات دوسرے مستحق پر خرچ ہو سکتے ہیں؟


سوال نمبر:3530

السلام علیکم! زید (مستحق فرد) کے علاج کے لیے مخیرحضرات سے جمع کی ہوئی رقم میں سے کچھ رقم بکر (مستحق فرد) کے علاج کے لیے خرچ کی جا سکتی ہے؟ جبکہ زید کو اپنےعلاج کیلیے خرچ ہونے والی رقم کا نہیں پتہ کہ کہاں سے آ رہی ہے؟

راہنمائی درکار ہے۔

  • سائل: لیاقت علی اعوانمقام: اوکاڑہ
  • تاریخ اشاعت: 12 مارچ 2015ء

زمرہ: صدقات

جواب:

مخیر حضرات نے اگر کسی ایک مخصوص فرد کے علاج کے لیے کسی فرد یا ادارے کو کوئی رقم دی ہے، تو وہ صرف اُسی فرد کا حق ہے جس کے لیے دی گئی ہے۔ اس رقم سے صرف اسی کا علاج جائز ہے۔ اس کے برعکس اگر انہوں نے تمام مستحقین کے علاج کے لیے ادارے کو صدقہ و خیرات کی رقم فراہم کی ہے، تو پھر زید، بکر سمیت تمام مستحق افراد اس سے مستفید ہو سکتے ہیں۔ اس صورت میں ایسی رقم سے ہر مستحق کا علاج جائز ہے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: محمد شبیر قادری

✍️ مفتی تعارف

یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔