جواب:
اگر امام کا عذر جسمانی ہے اور وہ قیام، رکوع، سجدہ یا جلسہ سے عاجز ہے مگر تقویٰ و طہارت اور علم و فضل کے اعتبار سے موجود افراد میں سے افضل ہے اور لوگ اس کی اقتداء میں نماز پڑھنا باعث سعادت سمجھتے ہیں تو اس کی امامت میں کوئی حرج نہیں۔ تاہم عمومی طور پر بہتر اور مستحسن یہی ہے کہ معذور کی بجائے صحت مند شخص امامت کرے۔
اگر امام کا عذر شرعی ہے اور وہ کسی ایسی بیماری میں مبتلا ہے جس کی وجہ سے نماز کے پورے وقت میں اس کا وضو اتنی دیر بھی نہیں رہتا کہ وہ فرض نماز ادا کر سکے، ایسا معذو اپنے مثل یا اپنے سے زائد عذر والے کی امامت کر سکتا ہے۔ کم عذ ر والے یا صحت مند کی امامت نہیں کر سکتا۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔