جواب:
آپ بااثر رشتےداروں، جو اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے مخلص بھی ہوں، کے ذریعے تمام جھگڑوں کو ختم کر کے فوراً اپنے گھر میں جائیں، اور اپنی طرف سے گھر بسانے کی بھرپور کوشش کریں۔ اگر آپ کی تمام کوششوں کے باوجود آپ کا خاوند آپ کے حقوق پورے نہیں کرتا تو آپ بذریعہ عدالت تنسیخ نکاح کروا کر، دونوں بچیوں کے خرچ دعویٰ دائر کردیں۔ پچھلے تین سال اور آئندہ کے لیے آپ اور دونوں بچیوں (جب تک ان کی شادی نہ ہوجائے) کا نان و نفقہ آپ کے شوہر کے ذمے ہے۔ اگر وہ برضا و رغبت یہ ذمہ داری ادا نہیں کرتا تو شریعت نے آپ کو اختیار دیا ہے کہ آپ بذریعہ عدالت اس حق کو حاصل کرسکتی ہیں۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔