کیا بدعقیدہ امام کی اقتداء میں‌ نماز ہو جاتی ہے؟


سوال نمبر:3743
میرے گھر کے پاس جو مسجد ہے اس کا امام میلاد، مزارات پر حاضری اور وسیلہ اولیاء کا منکر ہے۔ کیا اس کے پیچھے نماز ہو جاتی ہے؟

  • سائل: فہد نوازمقام: پشاور، پاکستان
  • تاریخ اشاعت: 27 اکتوبر 2015ء

زمرہ: شرائط امامت  |  امامت

جواب:

میلاد النبی صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم پر خوشی منانا، مزارات اولیاء پر حاضری دینا، اور اہل اللہ کا وسیلہ اختیار کرنا جیسے عقائد، آیات و روایات اور عمل الصحابہ رضوان اللہ علیہم اجمعین سے ثابت ہیں۔ جو ان عقائد و اعمال کا انکار کرے وہ بدعقیدہ ہے، اور بدعقیدہ کی اقتداء میں صحیح العقیدہ شخص کو نماز ادا نہیں کرنی چاہیے۔

اگر واقعی امام صاحب مذکورہ بالا عقائد کے انکاری ہیں، تو ان کی اقتداء کرنے کی بجائے کسی صحیح العقیدہ شخص کو امامت کی ذمہ داری سونپی جانی چاہیے۔ تاکہ لوگوں کے عقائد کی حفاظت رہے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: محمد شبیر قادری

✍️ مفتی تعارف

یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔