جواب:
زوجین کے ویڈیو کے ذریعے مباشرت کرنے میں بہت سی خرابیوں پنہاں ہیں، اس لیے ہماری دانست میں یہ ناجائز ہے۔
جب شوہر اور بیوی ویڈیو کے ذریعے ایک دوسرے کے جذبات کو بھڑکائیں گے اور پھر دوسرے فریق کے پاس نہ ہونے کی وجہ ممنوع اور ناجائز طریقوں سے شہوت پوری کرنے کی کوشش کریں گے۔ بیوی جب اپنے جذبات کو بےقابو پائے گی تو خاوند کی دوری کی وجہ کوئی غلط طریقہ اپنانے پر مجبور ہوجائے گی۔ اسی طرح مرد اپنی شہوت رانی کے لیے ناجائز طریقوں کا سہارا لے گا۔ اس لیے شوہر کو چاہیے کہ وہ یا تو بیوی کو اپنے ساتھ رکھے یا پھر خواہش کی تکمیل کے لیے اس کے پاس آئے۔ آڈیو یا ویڈیو کال کے ذریعے مباشرت جائز نہیں۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔