جواب:
کسی شخص کو اس کی اصل ولدیت کی بجائے کسی دوسرے کی طرف منسوب کرنا ناجائز ہے۔ جب کسی شخص کی ولدیت معلوم نہ ہو تو اس کو پالنے والے کا نام بطور والد نہیں، بلکہ بطور سرپرست (Patron or Guardian) لکھا جائے گا۔ اس کی مزید وضاحت کے لیے ملاحظہ کیجیے:
متبنٰی (منہ بولا بیٹا/ بیٹی) کے شرعی احکام کیا ہیں؟
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔