جواب:
جنگلی گدھا، جسے گور خر کہتے ہیں حلال ہے۔ احادیث صحیحہ سے گھریلو گدھے کے گوشت کی حرمت واضح ہوتی ہے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جنگ خیبر کے موقع پر پالتو گدھے کے گوشت کو حرام قرار دیا تھا۔ آئمہ سلف و خلف اور جملہ علماء کا پالتو گدھے کے گوشت کی حرمت پر اجماع ہے۔ رسول اکرم صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد ہے:
أنَّ أبَا ثَعْلَبَةَ قَالَ حَرَّمَ رَسُولُ اﷲِ صلی الله عليه وآله وسلم لُحُومَ الْحُمُرِ الْأهْلِيَّةِ.
’’حضرت ابو ثعلبہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پالتو گدھوں کا گوشت حرام فرمایا ہے‘‘۔
عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اﷲِ رضي اﷲ عنهما قَالَ نَهَی رَسُولُ اﷲِ صلی الله عليه وآله وسلم يَوْمَ خَيْبَرَ عَنْ لُحُومِ الْحُمُرِ الْأهْلِيَةِ وَرَخَّصَ فِي الْخَيْلِ.
’’حضرت جابر بن عبداللہ رضی اﷲ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے خیبر کے روز پالتو گدھوں کا گوشت کھانے سے منع فرمایا اور گھوڑے کے گوشت کی رخصت فرمائی۔‘‘
لہٰذا گھریلو یا پالتو گدھے کی حرمت رسول اکرم صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کے فرمان سے ثابت ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔