جواب:
حضور صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم اور صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین سے ایسی کوئی تصریح منقول نہیں جس میں نمازِ جنازہ میں سلام پھیرنے سے پہلے یا بعد میں ہاتھ کھولنے کا ذکر ملتا ہو۔ بعض فقہاء نے نمازِ جنازہ ادا کرنے کا طریقہ بیان کرتے ہوئے دونوں ہاتھ چھوڑ کر سلام پھیرنے کا کہا ہے، تاہم اس کی کوئی دلیل بیان نہیں کی۔ اس لیے سلام پھیر کر ہاتھ کھولنا یا ہاتھ کھول کر سلام پھیرنا یا دائیں طرف سلام پھرتے وقت دایاں ہاتھ اور بائیں طرف سلام پھیرتے وقت بایاں ہاتھ چھوڑنا، یہ سب جائز ہے۔ ان میں سے کوئی بھی طریقہ اپنانے سے نمازِ جنازہ بلاکراہت ہو جائے گی۔ ممانعت کی ہمارے سامنے کوئی دلیل نہیں ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔