جواب:
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کی وفات کے بارے میں تین اقوال اکثر کتابوں میں پائے جاتے ہیں۔ ایک قول یہ ہے کہ آپ رضی اللہ عنہ کی وفات 57 ہجری میں ہوئی۔ دوسرے قول کے مطابق حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کا سنِ وفات 58 ہجری ہے۔ جو قول اکثر سیرت نگاروں، تاریخ دانوں اور محدثین کے ہاں مقبول ہے اس کے مطابق حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی وفات کا سال 59 ہجری ہے۔
علامہ ابن عبدالبر، امام مزی اور امام ابنِ کثیر وغیرہم نے بھی یہی تین اقوال نقل کیے ہیں۔
ام المؤمنین سیدہ ام مسلمہ رضی اللہ عنہا کی وفات کے بارے میں بھی مختلف اقوال بیان ہوئے ہیں، مگر رسول اکرم صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کی پشن گوئی کے پیشِ نظر آپ رضی اللہ عنہا کی وفات کا سال 61 ہجری ہے۔ ابنِ عساکر، کلاباذی، نووی اور امام ابنِ سعد نے بھی سیدہ امِ سلمہ رضی اللہ عنہا کی وفات کا سال 61 ہجری کو ہی قرار دیا ہے۔
مذکورہ بالا تصریحات کی روشنی میں واضح ہوتا ہے کہ سیدنا حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ عنہ کی وفات واقعہ کربلا کے رونماء ہونے سے ایک سال قبل 59 ہجری میں ہوئی اور سیدہ امِ سلمہ رضی اللہ عنہا کی وفات واقعہ کربلا سے ایک سال بعد 61 ہجری میں ہوئی۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔