جواب:
علامہ اقبال رحمۃ اللہ علیہ کی نظمیں شکوہ اور جواب شکوہ نہ تو کفریہ شاعری پر مبنی ہیں اور نہ ہی ان کے پڑھنے میں کوئی شرعی قباحت ہے۔ علامہ نے شکوہ میں مسلمانوں کی زبوں حالی کا نوحہ پیش کیا ہے، جبکہ جواب شکوہ میں اس تنزلی کے اسباب بیان کیے ہیں۔ شکوہ اور جواب شکوہ میں علامہ اقبال نے امت مسلمہ کی فکری و اعتقادی گمراہیوں، اخلاقی کجرویوں اور عملی کمزوریوں کو بڑے موثر انداز میں بےنقاب کیا ہے۔ ان نظموں کی اثرانگیزی بےمثال ہے، یہی وجہ ہے کہ ان نظموں کو پڑھنے اور سننے والا تڑپ اٹھتا ہے۔ غلو، انتہاپسندی اور تکفیر سے اجتناب کرتے ہوئے ہمیں اس پیغام کو سمجھنا چاہیے جو علامہ اقبال نے ان نظموں میں دیا ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔