جواب:
طلاق کے وقوع و عدمِ وقوع کا فیصلہ شوہر کے اس بیان سے ہوگا کہ اس نے مذکورہ کاغذ پر دستخط کس کیفیت میں کیے ہیں؟ اگر شوہر نے تحریر پڑھی اور بقائمی ہوش و حواس اسے طلاق نامہ جانتے ہوئے اس کی تصدیق کی نیت سے دستخط کیے ہیں تو طلاق واقع ہوگئی، چاہے اس کے لکھنے والا پاگل ہی کیوں نہ تھا۔ لیکن اگر اس نے تحریری نہیں پڑھی یا پڑھی اور ٹال مٹول کرنے کے لیے اس پر لائینیں کھینچ دیں تو طلاق واقع نہیں ہوئی۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔