جواب:
علماء وآئمہ ميں سے كوئى بھى مردوں كے سر ڈھانپنے كے وجوب كا قائل نہيں ہے، ليكن كچھ علماء كرام نے اسے مستحبات ميں شمار كيا ہے، اور انہوں نے لوگوں كے سامنے سر ننگا كرنے كو خلاف مروت قرار ديا ہے۔ مردوں کا سر ڈھانپنا، سر پر عمامہ رکھنا اور ٹوپی پہننا علاقائی رواج یا آب ہوا کے پیش نظر ایک ضرورت ہو سکتی ہے، مگر اسے فرض، واجب یا ایسی سنت قرار نہیں دیا گیا جس کے نہ کرنے سے مرد گنہگار ہوں۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔