کیا نانی کی بھتیجی سے نکاح‌ جائز ہے؟


سوال نمبر:3863
السلام علیکم! مفتی صاحب میں اپنے پہلے سوال میں وضاحت کرنا بھول گیا کہ اصل میں میری نانی کے چار بھائی ہیں۔ ان چاروں میں سے ایک میرے سگے دادا ہیں۔ یعنی میرے والد کے باپ، یوں میری نانی کے چاروں بھائی میری والدہ کے ماموں لگتے ہیں، سوال یہ ہے کہ دادا کے رشتے سے تو دادا کی بھتیجی سے نکاح جائز ہوا، تو کیا نانی کے رشتے کے مطابق بھائی کی بیٹی یعنی نانی کی بھتیجی سے نکاح ہو سکتا ہے؟ وضاحت فرما دیجیے۔

  • سائل: محمد ریاضمقام: خانیوال/پاکستان
  • تاریخ اشاعت: 15 اپریل 2016ء

زمرہ: محرمات نکاح

جواب:

آپ کی نانی کے بھائی کی بیٹی سے آپ کا نکاح جائز ہے۔ جس طرح آپ کی نانی کی اولاد کا نکاح ان کے بھائی کی اولاد سے جائز تھا، اسی طرح اگلی نسل کا نکاح بھی جائز ہے۔ ممانعت کی کوئی وجہ نہیں۔ محرماتِ نکاح کی تمام تفصیلات آپ کے سابقہ سوال کے جواب میں بیان کر دی گئی ہیں۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: محمد شبیر قادری

✍️ مفتی تعارف

یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔