جواب:
اگر زید نے بقائمِ ہوش و حواس تین بار طلاق لکھ کر ای میل کی ہے تو طلاقِ مغلظہ واقع ہو گئی ہے، جس کے بعد رجوع کی گنجائش باقی نہیں رہتی۔
طلاق زبان سے بول کر دی جائے یا بذریعہ خط، ای میل، ایس ایم ایس یا پیغام رسانی کے کسی بھی جدید و قدیم ذرائع سے ارسال کیجائے‘ واقع ہو جاتی ہے، تاہم خط یا ای میل کے ذریعے دی گئی طلاق میں شوہر کا اقرار ضروری ہے۔ وقوع طلاق کے لیے بیوی کا طلاق نامہ پڑھنا ضروری نہیں۔ طلاقِ مغلظہ ہو جانے کے بعد میاں بیوی کا اکٹھے رہنا جائز نہیں۔ اگر شوہر نے طلاق دے دی اور بیوی کو موصول نہ ہوئی یا شوہر نے اسے بےخبر رکھا تو اکٹھے رہنے کی صورت میں بیوی گناہگار نہ ہوگی۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔