جواب:
آپ کی اہلیہ کو میکے اور سسرال سے جو زیور ملا ہے وہ اس کی ملکیت ہے، وہ اس کو جہاں چاہے رکھے یہ اس کا اختیار ہے۔ اگر یہ زیورات سونے اور چاندی کے ہیں اور نصابِ شرعی کی مقدار کو پہنچتے ہیں تو آپ کی بیوی صاحبِ نصاب ہے، اس پر زکوٰۃ واجب ہے۔ اگر زکوٰۃ ادا نہیں کرے گی تو وہ گنہگار ہوگی۔ اگر آپ اس کی طرف سے زکوٰۃ ادا کر دیں تو بھی ادا ہو جائے گی۔ لیکن زکوٰۃ ادا نہ کرنے کی صورت میں وہ خدا کی عدالت میں جواب دہ ہوگی۔
‘‘حضرت اسماء بنت زید رضی اللہ عنہا روایت کرتی ہیں کہ میں اور میری خالہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئیں، ہم نے سونے کے کنگن پہن رکھے تھے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: کیا تم اس کی زکاۃ ادا کرتی ہو؟ ہم نے کہا: نہیں۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: کیا تم ڈرتی نہیں کہ کل قیامت کے دن اللہ تعالیٰ ان کی وجہ سے آگ کے کنگن تمہیں پہنائے؟ ان کی زکاۃ ادا کرو۔’’
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔