سودی رقم کے استعمال کا کفارہ کیا ہے؟


سوال نمبر:4100
السلام علیکم! میرے والد صاحب نے بینک سے سود پر قرض لیا اور مجھے دکان بنانے کے لیے وہ پیسے دے دیے، مجھے پتہ نہیں تھا کہ سود کا پیسہ ہے۔ براہ مہربانی راہنمائی فرمائیں کہ اب اس کا کیا حکم ہے؟

  • سائل: طارق صابریمقام: شیر آباد
  • تاریخ اشاعت: 28 جنوری 2017ء

زمرہ: سود

جواب:

مذکورہ قرض جتنی جلد ممکن ہو واپس کردیں اور آئندہ کے لیے توبہ کرلیں۔ آپ کے والد صاحب نے سود پر قرض لے کر خدا تعالیٰ کی حدود کی خلاف ورزی کی ہے، آپ کا فرض بنتا ہے کہ اس معاملے سے نکلنے میں ان کی مدد کریں تاکہ انہیں قرض واپس کرنے میں آسانی ہو اور وہ اس مسلسل گناہ کے چکر سے نکل سکیں۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: محمد شبیر قادری

✍️ مفتی تعارف

یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔