جواب:
قرآنِ مجید میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:
إِنَّ الصَّلاَةَ كَانَتْ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ كِتَابًا مَّوْقُوتًا.
بیشک نماز مومنوں پر مقررہ وقت کے حساب سے فرض ہے۔
النساء، 4: 103
اللہ تعالیٰ نے مومنین پر نمازیں مقررہ اوقات میں فرض کی ہیں اور احادیثِ مبارکہ میں ان کے شروع اور آخر وقت کے بارے میں بھی بیان کر دیا گیا ہے۔ اذان چونکہ نماز کے لیے بلاوہ ہے اور یہ بلاوہ فرض نماز کا وقت شروع ہونے پر ہی دیا جائے گا۔ اگر وقت سے پہلے اذان دی جائے تو مقررہ وقت کا مقصد فوت ہو جاتا ہے۔ لہٰذا وقت شروع ہونے پر ہی اذان دی جاسکتی ہے۔ وقت سے پہلے اذان دینا جائز نہیں ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔