کیا موبائل گیمز تخلیق کرنا جائز ہے؟


سوال نمبر:4254
السلام علیکم! میں ایک گیم ڈیویلپر ھوں- مجھے پوچھنا تھا کہ گیم ڈیویلپنٹ اسلام میں جائز ھے یا نہیں۔براہ مہربانی قران و حدیث کا حوالہ دیں تاکہ اپنے باقی بھائیوں کو بھی بتا سکوں- شکریہ

  • سائل: محمد جنید اکرممقام: پاکستان
  • تاریخ اشاعت: 15 جولائی 2017ء

زمرہ: جدید فقہی مسائل

جواب:

آپ کی بنائی گئی گیمز کے جائز یا ناجائز ہونے کا فیصلہ اس میں پائے جانے والے فیچرز کی بنیاد پر ہوگا۔ اگر اس میں کوئی چیز اسلام کے احکام، اسلامی تہذیب و تمدن، علاقائی ثقافت کے خلاف کوئی چیز نہیں ہے اور وہ ذہنی نشو ونما پر منبی ہے تو اسے بنانے اور استعمال کرنے میں کوئی حرج نہیں۔ اس کے برعکس اگر کھیل بےحیائی اور فحاشی پر مشتمل ہو تو ایسی گیمز ڈیویلپ کرنا جائز نہیں ہے۔ قرآنِ مجید میں اللہ تعالیٰ نے بےحیائی اور برائی کے کاموں میں تعاون کرنے سے منع کیا ہے۔ ارشادِ باری تعالیٰ ہے:

وَتَعَاوَنُوا عَلَى الْبِرِّ وَالتَّقْوَىٰ ۖ وَلا تَعَاوَنُوا عَلَى الْإِثْمِ وَالْعُدْوَانِ.

المائدة، 5: 2

نیکی اور پرہیزگاری کے کاموں میں تعاون کرو اور برائی و سرکشی کے کاموں میں ایک دوسرے کی مدد نہ کرو۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: محمد شبیر قادری

✍️ مفتی تعارف

یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔