جواب:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ساری زندگی کبھی بھی عورتوں کو مسجد میں نماز ادا کرنے سے نہیں روکا بلکہ نماز پنجگانہ میں عورتیں باجماعت شامل ہوتیں تھیں۔ حضرت عبد اﷲ بن عمر رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کی ہے کہ:
إِذَا اسْتَأْذَنَکُمْ نِسَاؤُکُمْ بِاللَّیْلِ إِلَی الْمَسْجِدِ فَأْذَنُوا لَهُنَّ.
تمہاری عورتیں جب رات کے وقت تم سے مسجد کی طرف جانے کی اجازت مانگیں تو انہیں اجازت دے دیا کرو۔
ایک حدیث مبارکہ میں ہے:
لَا تَمْنَعُوا إِمَاءَ اﷲِ مَسَاجِدَ اﷲِ وَلَکِنْ لِیَخْرُجْنَ وَهُنَّ تَفِلَاتٌ.
تم اﷲ کی بندیوں کو اﷲ کی مسجدوں سے نہ روکو، لیکن انہیں بھی چاہیے کہ خوشبو لگائے بغیر نکلیں۔
أبي داود، السنن، 1: 155، رقم: 565، دار الفکر
اس لیے عورتیں مسجد میں جا کر تراویح ادا کرسکتی ہیں۔ قرآن و حدیث میں عورتوں کے مسجد میں جا کر تراویح ادا کرنے کی کوئی ممانعت نہیں ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔