جواب:
مرد حضرات کے لیے مسجد میں باجماعت نماز ادا کرنا زیادہ افضل ہے، بغیر کسی عذرِ شرعی کے مرد کا گھر میں نماز پڑھنا ناپسندیدہ ہے۔
اگر کسی معقول عذر کی وجہ سے گھر میں نماز ادا کرتے ہیں تو میاں بیوی باجماعت نماز ادا کرسکتے ہیں۔ اس کی صورت یہ ہوگی کہ شوہر امامت کرے گا اور بیوی اس کی اقداء میں بائیں جانب تھوڑا سا پیچھے کھڑی ہوگی۔ اور یہاں پر اقامت شوہر بھی کہہ سکتا اور بیوی بھی کیونکہ کوئی غیر مرد موجود نہیں ہے۔ مزید وضاحت کے لیے ملاحظہ کیجیے:
کیا صرف ایک مرد اور اس کی بیوی باجماعت نماز ادا کرسکتے ہیں؟
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔