کیا خواتین کیلئے لوہے، تانبے اور پیتل سے بنے زیورات جائز ہیں؟


سوال نمبر:4476
السلام علیکم! کیا فرماتے ہیں اہل ذکر مصنوعی زیورات کے بارے میں جو لوہا، تانبا یا اس سے ملی جلی دھاتوں یا ان کے بھرت سے بنائے جاتے ہیں. ان کا پہننا عورتوں کے لیے جائز ہے یا نہیں؟

  • سائل: احمد چشتیمقام: پاکستان
  • تاریخ اشاعت: 14 نومبر 2017ء

زمرہ: معاشرت

جواب:

قرآن و حدیث میں خواتین کے لیے کسی بھی دھات کے زیورات پہننے کی ممانعت نہیں ہے۔ تاہم لوہے، تانبے، اور پیتل کے زیورات پر سونے یا چاندی کی پالش کروا لینا زیادہ بہتر ہے۔ ہمارے نزدیک خواتین ہر دھات سے بنے زیورات پہن سکتی ہیں۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: عبدالقیوم ہزاروی

✍️ مفتی تعارف

یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔