سوال نمبر:4488
میں شادی شدہ ہوں اور میرے پاس 15 تولے سونا ہے۔ شادی کو دو سال ہوچکے ہیں، شادی کے پہلے سال میرے والد نے میری طرف سے زکوٰۃ ادا کی اور دوسرے سال شوہر نے میری طرف سے زکوٰۃ بھی ادا کی اور قربانی بھی دی۔ میرے شوہر میری ہر ضرورت پوری کرتے ہیں، لیکن کوئی خرچہ وغیرہ نہیں دیتے۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا میری طرف سے میرے شوہر زکوٰۃ اور قربانی ادا کر سکتے ہیں؟ کیا اس سے میرا واجب ساقط ہو جائے گا؟ یا میرا واجب میرے ادا کرنے سے ہی پورا ہوگا؟
- سائل: عروسہ نعیممقام: ایبٹ آباد، خیبر پختونخواہ
- تاریخ اشاعت: 04 نومبر 2017ء
جواب:
اگر کسی عورت کے پاس ساڑھے سات تولے سونا یا اس کے برابر مال و زر ہے اس پر زکوٰۃ و قربانی واجب ہے۔ یہ زکوٰۃ و قربانی وہ اپنے پاس موجود مال سے بھی ادا کر سکتی ہے اور شوہر سے لیکر بھی ادا کرسکتی ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
✍️ مفتی تعارف
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔