جواب:
اسلام کے صدرِ اول سے لیکر دورِ حاضر تک لاکھوں پردہ نشیں مسلم خواتین نے حدودِ شریعت میں رہتے ہوئے علم و عمل، فنون اور میدانِ جہاد تک ہر شعبہ زندگی میں حصہ لیا ہے۔ خواتین نے اسلامی معاشرہ کی تعمیر و ترقی میں ہمیشہ اہم کردار ادا کیا ہے۔ علمی میدان میں صحابیات سے لیکر آج تک خواتین نے گراں قدر خدمات سرانجام دی ہیں۔ صحابہ کرام، تابعین اور آئمہ نے خواتین سے روایات بھی نقل کیں اور علوم بھی حاصل کیے ہیں۔ اس لیے ہماری دانست میں شرعی پردہ کا اہتمام کرتے ہوئے خواتین سے قرآنِ مجید پڑھنے میں کوئی حرج نہیں۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔