دھوکہ دہی سے کیے گئے نکاح کا کیا حکم ہے؟


سوال نمبر:4618
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ زید کے ساتھ دھوکہ کیا گیا اس طور پر کہ لڑکی کوئی دوسری دکھائی گئی لیکن نکاح کسی دوسری لڑکی سے کردیا اس طرح کے دھوکہ کا شریعت میں کیا وعید ہے؟ کیا زید کو کوئی شرعی حق حاصل ہے؟

  • سائل: فیاض احمدمقام: ہندوستان
  • تاریخ اشاعت: 19 جنوری 2018ء

زمرہ: نکاح

جواب:

غلط بیانی اور دھوکہ بازی سے کیا ہوا نکاح سرے سے منعقد ہی نہیں ہوتا۔ نکاح کے انعقاد کے لیے متعین لڑکے اور متعین لڑکی کی رضامندی سے ایجاب و قبول ضروری ہے۔ جو لوگ ایسی دھوکہ دہی میں ملوث ہیں قرآنی نص کے مطابق وہ خدا تعالیٰ کے لعنت کے مستحق ہیں۔ ایسے لوگوں کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جاسکتی ہے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: محمد شبیر قادری

✍️ مفتی تعارف

یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔