جواب:
بجلی چوری کرنا غیر اخلاقی، حرام اور قانوناً جرم ہے۔ ایسا کرنے والا خدا تعالیٰ کی نظر میں گنہگار اور ملکی قانون کی نگاہ میں مجرم ہے اور اپنے عمل کا ذمہ دار ہے۔ تاہم جو شخص اس چوری کے بارے میں نہیں جانتا اس کے لیے اس سے بننے والا کھانا جائز ہے اور اس سے کیا گیا وضو بھی درست ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔