کیا سرکاری ادارے میں متبادل بندہ دے کر چھٹی کرنا جائز ہے؟


سوال نمبر:4671
مفتی صاحب زید ایک گورنمنٹ ادارے میں کام کرتا ہے۔ اپنے دوست سے کہتا ہے کہ ’ آپ میری جگہ دس دن کے لیے کام کر دو‘ اس کے پیسے لے لو۔ مجھے گھر جانا ہے۔‘ کیا ایسا کرنا جائز ہے؟

  • سائل: اسلام خانمقام: کراچی
  • تاریخ اشاعت: 31 جنوری 2018ء

زمرہ: متفرق مسائل

جواب:

اس کے جواز و عدمِ جواز کا فیصلہ ادارے کے پالیسی کے مطابق کیا جائے گا۔ اگر ادارے نے اس طرح متبادل بندہ دے کر چھٹی کرنے کی اجازت ہے یا اس سلسلے میں کوئی خاص پالیسی وضع نہیں کی گئی تو زید متبادل کو بندے کو اپنی جگہ کام دے سکتا ہے۔ لیکن اگر ادارے نے اسے ممنوع قرار دے رکھا ہے اور زید ادارے کا قانون توڑ رہا ہے تو ایسا کرنا جائز نہیں۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: محمد شبیر قادری

✍️ مفتی تعارف

یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔