مشترکہ فلیٹ میں رہنے والا شریک دوسرے حصہ دار کو کرایہ دے گا؟


سوال نمبر:4790
مفتی صاحب السلام علیکم! دو لوگ مل کر ایک فلیٹ خریدتے ہیں‘ عامر 15 لاکھ دیتا ہے اور عماد 5 لاکھ۔ عامر کہتا ہے کہ میں اس فلیٹ میں رہنا چاہتا ہوں اور عماد نہیں رہنا چاہتا ہے۔عامر عماد کے 5 لا کھ ابھی ادا نہیں کر سکتا ہے۔ کیا اس صورت میں اسکو فلیٹ کا کرایہ ادا کرے گا؟ براہِ کرم راہنمائی کر دیں۔ شکریہ

  • سائل: عامر حنیفمقام: حیدر آباد
  • تاریخ اشاعت: 30 مارچ 2018ء

زمرہ: مشارکت

جواب:

عامر اور عمار مارکیٹ ریٹ کے حساب سے فلیٹ کا کرایہ طے کر لیں۔ آپ کے بقول عمار نے فلیٹ کی ایک چوتھائی قیمت ادا کی ہے، اس لیے عامر فلیٹ کے کل کرایہ کا چوتھا حصہ عمار کو دیتا رہے۔ جب عامر فلیٹ کی کل قیمت ادا کر دے تو اس کا مالک بن جائے گا، اس کے بعد عمار کو کرایہ دینے کی ضرورت نہیں۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: محمد شبیر قادری

✍️ مفتی تعارف

یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔