کیا گھر میں‌ جماعت کروانے کے لیے اذان دینا لازم ہے؟


سوال نمبر:4854
السلام علیکم! ایک گھر میں دو آدمی رہتے ہیں اور ان سے تین کلومیٹر کے فاصلے پر موجود مسجد میں ہونے والی اذان کی آواز کبھی ان تک پہنچتی ہے کبھی نہیں‌ پہنچتی۔ اگر دونوں گھر میں ہی باجماعت نماز ادا کرنا چاہیں‌ تو اذان دینا ضروری ہے؟

  • سائل: غلام ربانیمقام: کنچن، روپنگر پالیکا، ضلع سپتری، نیپال
  • تاریخ اشاعت: 12 مئی 2018ء

زمرہ: اذان

جواب:

اگر کوئی عذر درپیش نہیں ہے تو ان دونوں افراد کو مسجد میں باجماعت نماز ادا کرنی چاہیے۔ اگر بامر مجبوری گھر میں نماز ادا کرتے ہیں تو مسجد میں ہونے والی اذان کافی ہے، صرف تکبیر پڑھیں اور جماعت کروا لیں۔

اذان کا شرعی حکم اور اس کا مقصد جاننے کے لیے ملاحظہ کیجیے:

کیا ایک سے زائد جماعت کروانے کیلئے دوبارہ اذان کہی جائے گی؟

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: محمد شبیر قادری

✍️ مفتی تعارف

یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔