جواب:
اگر کوئی عذر درپیش نہیں ہے تو ان دونوں افراد کو مسجد میں باجماعت نماز ادا کرنی چاہیے۔ اگر بامر مجبوری گھر میں نماز ادا کرتے ہیں تو مسجد میں ہونے والی اذان کافی ہے، صرف تکبیر پڑھیں اور جماعت کروا لیں۔
اذان کا شرعی حکم اور اس کا مقصد جاننے کے لیے ملاحظہ کیجیے:
کیا ایک سے زائد جماعت کروانے کیلئے دوبارہ اذان کہی جائے گی؟
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔