کیا زکوٰۃ‌ کی رقم خانقاہ کے لنگر پر خرچ کی جاسکتی ہے؟


سوال نمبر:4856
کیا دور دراز مقام پر واقع خانقاہ میں‘ جہاں اکثر زائرین سفر کر کے پہنچتے ہیں، جن میں اکثر غریب ہوتے ہیں۔ کیا اس خانقاہ کے اندر جاری شدہ لنگر میں زکوٰۃ دی جاسکتی ہے؟

  • سائل: طارق محمودمقام: اسلام آباد
  • تاریخ اشاعت: 15 مئی 2018ء

زمرہ: زکوۃ

جواب:

زکوٰۃ کے مصارف قرآنِ مجید میں بیان کیے گئے ہیں، لنگر چونکہ امیر وغریب سب کھاتے ہیں جبکہ زکوٰۃ خالصتاً غرباء اور معاشرے کے محروم طبقات کا حق ہے، اس لیے زکوٰۃ انہی مصارف کو ادا کی جائے جو قرآنِ مجید نے بیان کیے ہیں۔ لنگر میں حصہ نفلی صدقات کی مد سے ڈالا جا سکتا ہے، یہ زکوٰۃ کا شرعی مصرف نہیں ہے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: محمد شبیر قادری

✍️ مفتی تعارف

یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔