جواب:
حضرت واثلۃ بن الاسقع رضی اللہ عنہ نے بیان کیا ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اپنی مسجدوں کو بچوں، دیوانوں (پاگلوں)، خرید و فروخت کرنے والوں اور اپنے جھگڑوں (اختلافی مسائل)، زور زور سے بولنے، حدود قائم کرنے اور تلواریں کھینچنے سے محفوظ رکھو۔ مزید فرمایا:
وَاتَّخِذُوا عَلَی أَبْوَابِهَا الْمَطَاهِرَ، وَجَمِّرُوهَا فِي الْجُمَعِ.
اور مساجد کے دروازاوں پر طہارت خانے بناؤ اور جمعہ کے روز مسجدوں میں خوشبو چھڑکا کرو۔
اس ارشادِ گرامی سے واضح ہوتا ہے کہ طہارت خانے، بیت الخلاء یا غسل خانے مسجد کے دروازوں پر بنائے جائیں‘ ان کا طرزِ تعمیر یہ ہونا چاہیے کہ ان کی بو مسجد میں نہ آئے اور مسجد کا ماحول صاف ستھرا رہے۔ بیت الخلاء مساجد سے متصل ہونے میں حرج نہیں لیکن ان کا رُخ باہر کی طرف ہونا چاہیے تاکہ مسجد کی صفائی اور نفاست کا نظام برقرار رہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔